بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

شوقیہ بلی پالنا


سوال

کیا  گھر میں شوقیہ بلی کو پال سکتے ہیں؟  وہ گھر میں بھی رہتی ہے، جائے نماز پر آتی ہے، اس کو اپنے ساتھ لگانا  کیا یہ سب ٹھیک ہے؟

جواب

بلی کو پالنا جائز ہے، اس میں شرعاً  کوئی حرج نہیں۔

 اگر بلی کے بدن پر کوئی نجاست نہ لگی ہو او روہ مصلے پر بیٹھ  جائے، یا مصلے سے اپنا بدن مس کرے تو اس سے مصلیٰ ناپاک نہیں ہوگا۔ اور اگر اس کے بدن پر نجاست لگی ہو تو وہ مصلی ناپاک ہوجائے گا اور اس کو دھونا ضروری ہوگا۔

اسی طرح  بلی کو اپنے ساتھ لگانے میں بھی یہی تٖفصیل ہے کہ اگر اس کے بدن پر ظاہری نجاست نہیں ہے تو اس کو اپنے بدن پر لگانے سے بدن ناپاک نہیں ہو گا، البتہ اگر وہ انسان کے بدن کو چاٹ لے تو نماز پڑھنے سے پہلے اس کو دھو لینا چاہیے۔

الجوهرة النيرة على مختصر القدوري (1/ 20):
"فإن لحست الهرة عضو إنسان يكره أن يصلي من غير غسله عندهما". 
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201317

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں