بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شب قدر کی تاریخیں


سوال

کیا شبِ قدر پوری دنیا میں ایک ہی رات ہوتی ہے؟اگر ایک ہی رات ہوتی ہے تو پاکستان سعودیہ وغیرہ میں اس رات کا تعین کیسے ہوگا؟

ارشاد نبوی ہے کہ: "شب قدر کو اخیرکی طاق راتوں میں تلاش کرو"۔  اس سے کون سے ملک کی طاق راتیں لی جائیں گی؟اگر الگ الگ ملک کی طاق راتیں لی جائیں تو کیا شب قدر دو ،دو  بار بھی ہوسکتی ہے؟

جواب

جوشخص جس ملک میں ہو اسی ملک کے لحاظ سے رمضان المبارک کے اخیر عشرہ کی طاق راتوں کا اعتبار کیا جائے گا۔اور شب قدر بھی اسی حساب سے ہوگی۔چوں کہ دنیا میں مطالع ومغارب مختلف ہیں اس لیے کوئی بعید نہیں کہ اس کی برکات کسی کو کسی وقت ملیں اور کسی کو کسی وقت۔مفتی محمد شفیع رحمہ اللہ لکھتے ہیں:" اختلاف مطالع کے سبب مختلف ملکوں اور شہروں میں شب قدر مختلف دنوں میں ہو تو اس میں کوئی اشکال نہیں، کیوں کہ ہر جگہ کے اعتبار سے جو رات شب قدر قرار پائے گی اس جگہ اسی رات میں شب قدر کے برکات حاصل ہوں گے۔ واللہ سبحانہ و تعالیٰ اعلم۔"

(معارف القرآن،8/794۔کفایت المفتی 4/245،ط:دارالاشاعت)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143809200020

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں