بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

شافعی امام کے پیچھے وتر اور فجر میں قنوت پڑھنا، کافر کا کھانا کھانا


سوال

1۔ ہم عرب ممالک میں کام کرتے ہیں ادھر رمضان میں وتر کی نماز  2 رکعات الگ اور ایک رکعت پڑھتے ہیں ،کیا ہم ایسے امام کے پیچھے وتر پڑھ لیں  یا  اپنے  وتر الگ پڑھیں؟

2۔صبح کی نماز میں امام ہاتھ اٹھا کر دعا مانگتاہے، کیاہم اس عرب امام کے ساتھ ہاتھ اٹھائیں یا نہیں ؟

3۔ کافر کے ہاتھ کا کھانا کھانا جائزہے یا نہیں؟ زنا کار عورت کے ہاتھ کا کھانا جائز ہے؟

جواب

1۔ حنفی مسلک میں وتر کی نماز تین رکعت ایک سلام کے ساتھ پڑھنا ضروری ہے ؛ اس لیے حنفی کے لیے   دو سلام کے ساتھ  وتر پڑھنا درست نہیں ہے، لہذا  عرب ممالک میں رہنے والے حنفی حضرات کو چاہیے کہ وہ وہاں تراویح تو  ان کے امام کی اقتدا ہی میں ادا کریں،  لیکن وتر کی نماز میں ان کے ساتھ شامل نہ ہوں، بلکہ اپنی علیحدہ اجتماعی یا انفرادی پڑھ لیں ،  اور اگر ان کے ساتھ  ادا کرلیں تو بعد میں اس کا اعادہ کرلیں۔

 '' فظهر بهذا أن المذهب الصحيح صحة الاقتداء بالشافعي في الوتر إن لم يسلم على رأس الركعتين وعدمها إن سلم۔ والله الموفق للصواب''۔ (البحر الرائق، 2/40، باب الوتر والنوافل، ط: سعید)

2۔ شوافع کے نزدیک فجر کی نماز میں قنوت مشروع ہے، احناف کے نزدیک حوادث وآفات کے علاوہ عام حالات میں قنوتِ فجر مشروع نہیں، اس لیے اس میں شافعی امام کی مطابقت نہ کی جائے، بلکہ خاموش کھڑا رہے، کیوں کہ نمازِ فجر میں قنوت پڑھنا شوافع کے نزدیک سنت ہے، فرض یا واجب نہیں ہے، اور سنت میں امام کی موافقت لازم نہیں ہے۔ اور اگر فجر میں مسلمانوں پر کسی اجتماعی مصیبت یا آفت کی  وجہ سے قنوت نازلہ پڑھی جائے تو حنفی مقتدی اس میں ہاتھ نہ اٹھائے، بلکہ ہاتھ چھوڑ کر  دعاؤں کے آخر میں آہستہ آہستہ آمین کہتا رہے۔

3۔۔ اگر کھانے میں کوئی حرام چیز نہیں ہے تو کھاسکتے ہیں، اسی طرح زناکار عورت کے ہاتھ کا حلال کھانا بھی جائز ہے، البتہ اگر کوئی اس کی اصلاح کی غرض سے اس کا ہاتھ کا کھانا نہ کھائے تو یہ بھی درست ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200410

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں