بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

شادی کے موقع پر دف یا ڈھول بجانا


سوال

کیا شادی بیاہ میں دف ، یا ڈھول وغیرہ بجانا جائز ہے؟

جواب

شادی کے موقع پر دف کے استعمال کی گنجائش ہے، جیساکہ ''فتاوی شامی'' میں ہے:

''(قَوْلُهُ: وَالْمَلَاهِي) كَالْمَزَامِيرِ وَالطَّبْلِ، وَإِذَا كَانَ الطَّبْلُ لِغَيْرِ اللَّهْوِ فَلَا بَأْسِ بِهِ، كَطَبْلِ الْغُزَاةِ وَالْعُرْسِ، لِمَا فِي الْأَجْنَاسِ: وَلَا بَأْسَ أَنْ يَكُونَ لَيْلَةَ الْعُرْسِ دُفٌّ يُضْرَبُ بِهِ لِيُعْلِنَ بِهِ النِّكَاحَ''۔ (٦/ ٥٥)

البتہ موجودہ دور میں جو آلہ دف کے نام سے معروف ہے جس میں اسٹیل کی چھوٹی چھوٹی پلیٹیں لگی ہوئی ہوتی ہیں جس سے ایک خاص قسم کے ساز کی آواز پیدا ہوتی ہے، اس کے استعمال کی شرعاً اجازت نہیں، نیز ڈھول یا دیگر آلاتِ موسیقی کا استعمال بھی ممنوع ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200846

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں