بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

شادی کے بعد اپنی بیوی کو طلاق دے دوں گا


سوال

 شدید وساوس میں مبتلا ہوں، راہ نمائی فرمائیں! تفصیل ذیل میں ہے:

ایک مرتبہ دل میں سوچا ” شادی کے بعد بیوی اپنے کو طلاق دےدوں گا “،  پھر صرف لفظ دے دوں گا کو ”دےگا “ منہ سے بولا پھر وسوسہ شروع ہو گیا،  یہ لفظ” دےگا “ یہ لفظ مستقبل کے ہو تو طلاق واقع نہیں ہوئی۔ اگر ماضی کے ہو تو پھر طلاق واقع ہو گی  یا نہیں؟ اس کے بعد دل میں آیا میں“ لفظ دے دی” ادا کیا یا نہیں؟  اب پوزیشن ایسی ہوئی  کہ ایک کے  بعد دیگر وساوس پیدا ہوتے ہیں ۔  بالآخر  اب وسوسہ میں بھی وسوسہ پیدا ہوا کہ یہ وسوسہ ہے یا وسوسہ نہیں؟  اگر وسوسہ نہ ہو تو نکاح کرنے سے مواخذہ ہوگا ۔ وسوسہ زائل کرنے کی  بہت کوشش کرتا ہوں،  ہر وقت مواخذہ کا ڈر آجاتا ہے ۔  اس لیے یہ  وسوسہ زائل نہیں ہوتا ہے ،  تسلی نہیں آتی ہے۔

آپ حضرات کوئی تسلی بخش جواب عنایت فرمادیں ۔ آپ حضرات کے لیے دل سے دعا کرتا ہوں ۔

اس سوال کا بھی جواب عنایت فرمایں کہ اگر کوئی غیر شادی شدہ مرد یوں کہے کہ ”شادی کے بعد میں اپنی زوجہ کو طلاق دے دوں گا۔ دےگا ۔ اور دے دی “ تو شادی کے بعد اس کے ساتھ کیا معاملہ ہوگا ؟

جواب

آپ  شک میں مبتلا نہ ہوں؛ کیوں کہ آپ کے مذکورہ الفاظ سے شادی کے بعد طلاق نہیں ہوگی۔ وسوسوں سے بچنے کے لیے  کثرت سے سورت الناس پڑھا کریں اور درج ذیل دعا کا ہر وقت اہتمام کریں:

"اللّٰهُمَّ إنِّيْ أَعُوْذُبِكَ مِنْ هَمَزَاتِ الشَّيَاطِيْنِ وَ أعُوْذُبِكَ رَبِّ أنْ يَحْضُرُوْن".فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200241

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں