بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

سونے کے زیورات کی زکات نکالنے کا طریقہ


سوال

گھر میں جو زیور بنا ہوا پڑا ہوتا ہے سونے کا، اس پر زکاۃ کس حساب سے نکالی جائے گی؟ کیوں کہ وہ بالکل خالص نہیں ہوتا، ۱۹، ۲۱ ، ۲۲  کریٹ کا ہوتا ہے اور اس میں موتی اور نگ بھی جڑے ہوئے ہوتے ہیں!

جواب

سونے کے زیورات اگرچہ خالص سونے سے نہیں بنے ہوتے بلکہ اس میں کچھ کھوٹ بھی ملایا جاتا ہے، لیکن چوں کہ سونا غالب اور کھوٹ مغلوب ہوتی ہے؛ اس لیے غالب کا اعتبار کرتے ہوئے ان زیورات کے کل وزن کے اعتبار سے زکات نکالی جائے گی، البتہ موتی اور نگ چوں کہ سونے کا حصہ نہیں، بالکل الگ چیزیں ہیں؛ اس لیے وہ سونے کے تابع نہیں ہوں گے اور زیورات کی زکات  نکالتے وقت موتیوں اور نگ کا وزن منہا کرلیا جائے گا۔  

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 300):

"(وغالب الفضة والذهب فضة وذهب وما غلب غشه) منهما (يقوم) كالعروض، ويشترط فيه النية إلا إذا كان يخلص منه ما يبلغ نصاباً أو أقل.

(قوله: وغالب الفضة إلخ) ؛ لأن الدراهم لا تخلو عن قليل غش؛ لأنها لا تنطبع إلا به فجعلت الغلبة فاصلة نهر، ومثلها الذهب ط (قوله: فضة وذهب) لف ونشر مرتب، أي فتجب زكاتهما لا زكاة العروض وإن أعدهما للتجارة، كما أفاده في النهر". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200507

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں