بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

سونے کی سونے کے بدلے ادھار خریدوفروخت کا حکم


سوال

میرامسئلہ یہ ہے کہ میں جیولری کا کام کرتا ہوں،اورمیراکام ہول سیل کا ہے یعنی ہم سے دوکاندارہول سیل ریٹ کے حساب سے سامان لے کر جاتے ہیں،ہم انکو تیار سامان دیتے ہیں اوراسکے عوض خالص سونا لیتے ہیں،کوئی ہمیں سامان کے عوض پیسے/کیش رقم بھی دے دیتا ہے۔یعنی جوعوض سونے کی صورت میں دینا چاہے توسونالے لیتے ہیں اورجونقدی/کیش رقم دینا چاہے تو وہ لے لیتے ہیں۔ لیکن اس کام کالین دین زیادہ توسونے میں ہی ہوتا ہے کیونکہ سونے کاریٹ بڑھ جانے کی وجہ سے ہم کیش نہیں رکھتے اورساراکام سونے ہی میں کرتے ہیں،اورہمارے کام میں ادھار بھی ہوتا ہے(جوکہ ایک مجبوری ہے)ادھارکے بغیرہماراکام بہت مشکل ہے اورہماراادھاربھی سونے میں ہے جوکہ ادا کرتے وقت اگرپیسے دیناچاہے توموجودہ ریٹ کے حساب سے پیسے بھی دے دیتا ہے لیکن ادھارمیں سوناہی رکھاجاتا ہے۔کیش میں ادھاراس لئے نہیں رکھتے کیونکہ سونے کا ریٹ بڑھ جانے کی وجہ سے نقصان کاڈر ہوتاہے۔الغرض سونے کا ہول سیل کے کام کا سارادارومداراورسونے کا لین دین ادھارمیں چل رہا ہے۔اس کے علاوہ ہمیں کوئی دوسراحل نظر نہیں آرہا۔

(2) سونے کے تیار سامان میں بہت سی چیزیں ایسی بھی ہیں جوکہ مرد حضرات کے استعمال میں آتی ہیں مثلا مردانہ انگوٹھی،مردانہ چین،بریسلٹ وغیرہ جبکہ شرعا مردپرسوناحرام ہے۔

آپ سے گزارش ہے کہ میری اس بارے میں رہنمائی کی جائے کہ اس کام میں کونسی صورت جائز ہے اور کونسی ناجائزاور اسکاحل بھی بتایا جائے متبادل کی صورت میں کہ آیا اس طرح سونے کا لین دین اور اسکا ادھار شرعی حوالے سے کیسا ہے اور شریعت میں اسکی صورت کیا ہے? نیز مردانہ چیزوں کی خرید وفروخت جائز ہے یا ناجائز جبکہ سونا مرد پر حرام ہے۔

جواب

سونے کے زیورات کی سونے یانقدرقم کے بدلے فروخت ’’بیع صر ف کہلاتی ہے‘‘جس کے شرعاً جائزہونے کے لیے ضرروی ہے کہ معاملہ دونوں جانب سے نقدہو۔ایک ہاتھ سے سونے کے زیوارت دیئے جائیں  اوردوسرے ہاتھ سے سونایارقم لی جائے۔ادھارکی صورت میں یہ معاملہ ناجائزہوگا۔

اس کی جائزصورت یہ ہوسکتی ہے کہ پیشگی زرضمانت لے کر مطلوبہ زیورتیارکیاجائے ،جب زیورات اوررقم یاسونادونوں موجودہوں اس وقت حتمی سوداکیاجائے۔

دوسراحل یہ ہے کہ اگردوکاندارآپ سے زیورات وصول کریں اوران کے پاس ادائیگی کے لیے اس وقت سوناموجودنہ ہوتواس قدرسوناکسی سے قرض لے لیں اورا س سونے کے بدلے آپ سے زیورات خریدلیں اورایک ہی مجلس میں زیورات اورسونے کاتبادلہ کرلیں۔پھردوکانداربعدمیں قرض لیاہواسونااداکردے۔(فتاویٰ شامی،کتاب البیوع،باب الصرف،5/257،ط:سعید)

۲۔چاندی کی ۴؍ماشہ ۴؍رتی انگوٹھی کے علاوہ سونے چاندی کے زیورات کااستعمال مردوں کے لیےجائزنہیں ،سونے کاایسا زیور جو صرف مردوں کے استعمال میں آتا ہو اس کا بناناجائز نہیں جیسے سونے کی چین ،لاکٹ  اورانگوٹھی 


فتوی نمبر : 143704200031

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں