بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سورۂ فاتحہ کے بعد دوسری سورۃ ملانے سے قبل بسم اللہ پڑھنا


سوال

نماز میں سورہ فاتحہ کے بعد ضمّ سورۃ (جیسے سورۃ فیل ) سے پہلے بسم اللہ پڑھنا چاہیے یا نہیں ؟

جواب

سورہ فاتحہ کے بعد دوسری سورت  ملانے سے پہلے  بسم اللہ پڑھنا مستحب اور بہتر ہے۔

"حاشیۃ الطحطاوی" میں ہے:

''فائدة: يسن لمن قرأ سورة تامة أن يتعوذ ويسمى قبلها، واختلف فيما إذا قرأ آية والأكثر على أنه يتعوذ فقط، ذكره المؤلف في شرحه من باب الجمعة، ثم أعلم أنه لا فرق في الإتيان بالبسملة بين الصلاة الجهرية والسرية، وفي حاشية المؤلف على الدرر: واتفقوا على عدم الكراهة في ذكرها بين الفاتحة والسورة بل هو حسن سواء كانت الصلاة سرية أو جهرية۔''(1/174) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200300

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں