سود کی جو رقم لی ہے، اسے واپس جمع کروں یا کسی غریب کو دے دوں؟
سود کی رقم لینا حرام ہے، البتہ اگر کسی نے سود کی رقم لے لی ہو اور اب وہ اس گناہ سے توبہ اور تلافی کرنا چاہتا ہو تو اس کا طریقہ یہ ہے کہ سود کی رقم جس سے لی ہو اسی ( رقم کے مالک) کو وہ رقم واپس لوٹادے۔جب تک اصل مالک یا اس کے ورثاء کو لوٹانا ممکن ہو اس رقم کو صدقہ کرنا جائز نہیں ہے۔
اگر پوری کوشش اور تمام ذرائع استعمال کرنے کے باوجود اصل مالک یا اس کے ورثاء تک پہنچانا ممکن نہ ہو تو ثواب کی نیت کے بغیر اصل مالک کی طرف سے کسی مستحقِ زکات کو دینا ضروری ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200290
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن