بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

سوتے ہوئے دانت سے خون نکل حلق میں جانے کی صورت میں روزے کا حکم


سوال

 سوتے ہوئے دانت سے خون اگر بے اختیار طور پر اندر چلا جائے تو اس روزہ کا کیا حکم ہے؟ اور خون کا اندازا  تھوکنے پر چلے؟

جواب

سوتے ہوئے اگر دانتوں سے خون نکل آئے تو اس صورت میں روزہ کا حکم یہ ہے کہ اگر  یہ یقین نہ ہو کہ خون والا لعاب حلق میں گیا ہے تو روزہ فاسد نہیں ہوگا، لیکن اگر  یہ یقین ہو کہ خون والا لعاب (تھوک) حلق میں گیا ہے تو پھر  دیکھا جائے گا اگر خون غالب تھا تو روزہ فاسد ہوجائے گا اور ایک دن کی قضا  کرنا لازم ہوگی، لیکن اگر لعاب (تھوک) غالب تھا تو اس صورت میں روزہ فاسد نہیں ہوگا۔ اور خون کے غالب ہونے کا مطلب یہ ہے کہ تھوک کا رنگ سرخ ہو یا سرخی مائل ہو، اگر تھوک زردی مائل ہو تو خون کے غلبے کا حکم نہیں ہوگا۔

 (الأشباه والنظائر، ص :۶۰ ،قدیمي کتب خانه)

’’الیقین لایزول بالشک‘‘.

الفتاوى الهندية (1/ 203):

’’الدم إذا خرج من الأسنان ودخل حلقه إن كانت الغلبة للبزاق لايضره، وإن كانت الغلبة للدم يفسد صومه، وإن كانا سواء أفسد أيضاً استحساناً‘‘.فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201114

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں