بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سنينه نام كا معني


سوال

مجھے کسی نے بتایا ہے کہ "سنینہ" صحابیہ کا نام ہے۔ مہربانی فرما کر اس کا مطلب بتادیں۔

 

جواب

"سُنینہ" ('س' کے پیش  اور' ن'کے زبر کے ساتھ)صحابیہ کا نام ہے،"سُنَینہ"یا " سنۃ" کی تصغیر ہے اور سنۃسال کو کہاجاتاہے ۔ یا  سُنینَہ یہ"سِن"کی  تصغیر ہے اور سِن دانت کو کہاجاتاہے۔دونوں معانی کےلحاظ سے مطلب چھوٹاسال یا دانت بنتا ہے۔ صحابیہ کے نام کی نسبت سے مذکورہ نام رکھنا درست ہے۔

الاصابۃ فی تمییز الصحابۃ میں ہے:

"سنينة....قال ابن ماكولا : لها صحبة، وحديث روت عنها حبة بنت الشماخ، وقد تقدم ما رواه بن شاهين وابن السكن في ترجمة مخنف، وأن اسمها "سنا" وسماها ابن شاهين في سياق آخر "سنينة"، كالذي ههنا فأخرج من طريق عبد الرحمن بن عمرو بن جبلة قال:حدثتنا حبة بنت شماخ النكرية قالت:حدثتني امرأة منا يقال لها :سنينة بنت مخنف بن زيد النكرية، قالت:لما تسارع الى الإسلام الخ"۔(7/714)

اسدالغابہ میں ہے:

"سُنَيْنَةُ بِنْت مِخْنَفٍ:سنينةُ بضم السين، وفتح النون، وسكون الياء تحتها نقطتان، ثم نون وهيسنينةبِنْت مخنف بن زيد النُّكرية.......لها صحبة ورواية، حدثت عنها حبة بِنْت الشماخ النُّكرية، قاله ابن ماكولا".

تاج العروس میں ہے:

"وتُصَغَّرُ السَّنَةُ أَيْضاً على سُنَيْهَةٌ على أَنَّ الأَصْلَ سَنْهَةٌ ، ويقالُ أَيْضاًسُنَيْنَةٌ(36/409)

لسان العرب میں ہے:

"ويقال هذه سِنٌّ وهي مؤنثة وتصغيرها سُنَيْنة وتجمع أُسُنّاً وأَسْناناً"۔(13/230)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143905200051

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں