بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سفر میں نماز کی ادائیگی


سوال

1.میں ملازمت کی وجہ سے مغرب کی نماز نہیں پڑھ پاتاہوں ؛کیوں کہ سفر میں ہوتاہوں ، تو کیا مجھے سفر میں ہی نماز پڑھنی چاہیے ؟یا پہنچ کر مغرب کی نماز پڑھ سکتاہوں؟

2.اگر عشاء  کی اذان ہونے میں وقت ہوتو سفر میں نماز کیسے ادا کی جائے؟

3.یہ بھی بتادیں کہ : اگر ایک باجماعت نماز ہورہی ہو اور ہم جلدی میں ہوں، تو کیا ہم اپنی نماز پڑھ سکتے ہیں مختصر کرکے؟

جواب

 آپ نے سفر کی وضاحت نہیں کی کہ کتنی مسافت کے سفر میں آپ ہوتے ہیں۔ بہرحال:

1.شرعی اصول یہی ہے کہ: جیسے ہی نماز مغرب کا وقت داخل ہوجائے اول وقت میں نماز ادا کرلینی چاہیے،لہذا اگر آپ مغرب کی نماز کے وقت سفر میں ہوتے ہیں تو راستے میں جہاں نماز مغرب کا وقت ہوجائے وہیں رک کرکوشش کی جائے کہ باجماعت نماز ادا کی جائے اور اگر جماعت نہ مل سکتی ہو تو بھی انفرادی طور پر بروقت نماز ادا  کی جائے، گھر پہنچنے کاانتظار نہیں کرناچاہیے، اگر گھر پہنچنے تک مغرب کی نماز کا وقت باقی رہتاہے تو گھر میں آکر نماز ادا کرنے سے نماز ادا کہلائے گی، ورنہ نماز قضا ہوجائے گی، اور بغیر شرعی عذر نماز قضا کرنا گناہ ہے۔

2.اگر عشاء کا وقت داخل نہیں ہوا تو قبل از وقت عشاء  کی نماز ادا نہیں کی جاسکتی۔اور اگر وقت داخل ہوچکاہو،لیکن اذان نہ ہوئی ہو اور کوئی عذر ایساہوجس کی وجہ سے باجماعت نماز کی ادائیگی ممکن نہ ہوتو انفرادی طورپرنماز ادا کرسکتے ہیں۔اگر شرعی مسافت کا سفر ہے تو عشاء کی نماز قصر کریں گے، یعنی دو رکعت فرض اداکریں گے اور اگر شرعی سفر نہیں تو مکمل نماز ادا کریں گے۔

3.بلاعذرجماعت ترک کرنے پر حدیث شریف میں  سخت وعید آئی ہے اور باجماعت نمازکی ادائیگی کی تاکید کی گئی ہے؛ اس لیے اگر جلدی ہو  اور  ایک جگہ جماعت ملنا مشکل ہو تو دوسری جگہ (مثلاً: سفر میں ساتھیوں کے ساتھ ) نماز جماعت سے ہی ادا کی جائے۔البتہ کوئی شرعی مجبوری ہو، مثلاً:سواری کے نکلنے کا اندیشہ ہو   اور جماعت کے ملنے کی امید نہ ہوتوانفرادی نماز ادا کرسکتے ہیں۔سواری چھوٹنے کے اندیشے سے نماز مختصر بھی پڑھ سکتے ہیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143901200085

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں