بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سری نمازوں میں مقتدی کا دل میں فاتحہ پڑھنا


سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے میں کہ :آیا احناف کے نزدیک سری نمازوں میں امام کے پیچھے دل میں قراءت کرنے کی گنجائش ہے یا نہیں؟

جواب

احناف کے نزدیک امام کی اقتدا میں خاموش رہناضروری ہے،خواہ جہری نمازہویاسری ، زبان سے قراءت کی اجازت نہیں،البتہ دل ہی دل میں سورۂ فاتحہ کے الفاظ کی جانب متوجہ رہنے کوحضرت تھانوی رحمہ اللہ  نے مستحسن لکھاہے۔چناں چہ ایک سالک کے خط کے جواب میں لکھتے ہیں:

''(سری نمازمیں قلب کا خود بخودذکرکی جانب مائل ہوجانا)پسندیدہ حالت ہے،اس میں تبدیلی کی ضرورت نہیں،ہاں! زبان کو حرکت نہ ہو۔اوراگردوسرے اذکارکے بجائے سورہ فاتحہ کے الفاظ کاخیال ہو توزیادہ بہترہے"۔(تربیت السالک جلدسوم،ص:275،ط:زمزم پبلشرز)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143802200051

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں