بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سرکاری بینک سے حاصل شدہ سودی رقم سے سرکاری ٹیکس کی ادائیگی


سوال

کیا گورنمنٹ کے بینک سے حاصل شدہ منافع کی رقم اسی گورنمنٹ کو ادا کی جا سکتی ہے؟

جواب

 گورنمنٹ کی طرف سے عائد کردہ غیرمنصفانہ، ظالمانہ ٹیکس کی ادائیگی سرکاری بینک سے حاصل شدہ سودی رقم سے کر سکتے ہیں ، گنجائش ہے;  کیوں کہ اس صورت میں مالک تک اس کا مال لوٹاناپایاجاتا ہے اور یہی حاصل شدہ حرام رقم کا حکم ہے, لیکن اس کا یہ مطلب نہ لیا جائے کی ٹیکس کی ادائیگی کے لیے سرکاری بینکوں سے سود وصول کرنا جائز ہے۔ یہ حکم اس رقم کے بارے میں ہے جو کسی وجہ سے حاصل ہوچکی ہو ۔یہ مطلب لینا بھی درست نہیں کہ ہر ٹیکس کی مد میں یہ رقم ادا کرسکتے ہیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201084

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں