بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سرکاری اجازت کے بغیر کاروبار کرنا


سوال

گورنمنٹ کی اجازت کے بغیر کاروبار کرناجائزہے؟یعنی لائسنس حاصل کیے بغیر؟کیااس سے حاصل ہونے والی آمدنی حلال ہوگی یاحرام؟لائسنس کے بغیرٹیکس بھی نہیں دیاجاسکتاتوبغیرٹیکس دیئےآمدنی حلال ہوگی یاحرام؟جواب عنایت فرمائیں۔

جواب

کاروبار کی نوعیت اگر ایسی ہے کہ اس میں خاص شرائط اور مہارت  ضروری ہے اور اس مہارت اورشرائط کے حصول کے لیے گورنمنٹ نے لائنسس کاحصول ضروری قراردیا ہو توپھر گورنمنٹ سے لائنسس حاصل کیے بغیر وہ کاروبارجائز نہیں ۔اور اگر کاروبار  حساس نوعیت کانہیں  بلکہ عام سا کاروبار ہے مگرگورنمنٹ کا قانون مفادعامہ پر مشتمل ہے تو اس کی رعایت رکھنی چاہیے اورخلاف ورزی سے گریز کرنا چاہیے،  کیوں کہ خلاف ورزی میں عزت نفس کے مجروح ہونے کا خطرہ موجودرہتاہے۔آمدنی کاتعلق خود کاروبار کے جائز ہونے یا ہونے سے ہے اگر کاروبارجائز ہے تو آمدنی حلال ہے۔(امدادالفتاویٰ4/140-فتاویٰ مفتی محمود11/169) فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 143607200008

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں