بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سجدہ تلاوت کا طریقہ،ایک رکعت میں متعددسورتیں پڑھنا


سوال

مجھے آخرکی بیس سورتیں یاد ہیں،اور میں نمازمیں ترتیب سے یہ سورتیں پڑھتی ہوں ، ان میں چھوٹی سورتیں بھی ہیں اور بڑی بھی ،کیانمازمیں ترتیب سے پڑھی جاسکتی ہیں؟مثلاً: پہلی رکعت میں چھوٹی سورت اور پھراگلی رکعت میں اس سے طویل سورت پڑھ سکتی ہوں؟

دوسراسوال یہ ہے کہ: کیاایک رکعت میں ایک سے زائدسورتیں پڑھی جاسکتی ہیں؟

تیسراسوال یہ ہے: جب نمازمیں کسی سورت کی تلاوت کررہی ہوتی ہوں اور اس میں سجدہ آجائے توکیاکیاجائے؟کس طرح سجدہ کریں ؟اس وقت توقیام میں ہوتے ہیں؟

جواب

۱۔دوسری رکعت میں بہ نسبت پہلی رکعت کی قرأت کے تین آیتوں سے زیادہ طویل کرنامکروہ ہے،اخیر کی مختصرسورتوں میں اکثرسورتیں حروف وکلمات کی تعدادمیں قریب قریب ہیں ، اس لیے اگرپہلی رکعت میں مثلاً سورۂ اخلاص اور دوسری رکعت میں سورۂ فلق پڑھ لی تب بھی درست ہے۔

2۔بہتریہ ہے کہ فرض نمازکی ایک رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد ایک ہی سورۃ پڑھی جائے ، دو یازیادہ سورتیں نہ پڑھی جائیں،البتہ اگرکسی نے دوسورتیں ملاکرپڑھ لیں تب بھی نمازدرست ہوجائے گی۔

3۔نمازمیں اگرسجدہ تلاوت والی آیت پڑھ لی توسجدہ کرنے کاطریقہ یہ ہے کہ اس آیت کے بعد اللہ اکبرکہتے ہوئے سجدے میں چلی جائیں،سجدے کی تسبیح سبحان ربی الاعلیٰ تین مرتبہ پڑھیں اور پھراللہ اکبرکہتے  ہوئے قیام کی طرف لوٹ آئیں اور جہاں سے تلاوت چھوڑیتھی وہیں سے پڑھنا شروع کردیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143804200007

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں