بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ستر کھل جانے کی معاف مقدار، سجدے میں پیروں کے زمین سے لگانے کا حکم


سوال

نماز میں اگر ستر کھل جائے تو کتنی قدر معاف ہے عورت اور مرد دونوں کے لیے؟ نماز کے اندر سجدے میں پاؤں کی انگلیوں کو اگر کوئی اٹھا لے تو کس درجے معاف ہے؟ اور دونوں پاؤں سے نماز ٹوٹ جاتی ہے یا ایک سے؟ اگر دونوں ٹوٹ جاتا ہے تو اگر ایک رکھ لے اور ایک ہوا میں ہو، تو اس ایک کو رکھنا واجب تھا یا فرض؟ اگر واجب تھا تو سجدہ سہو کرنا پڑے گا یا نہیں؟  

جواب

مرد کا ستر ناف سے لے کر گٹھنوں تک ہے، اور عورت کا سارا بدن ستر ہے، البتہ نماز میں عورت ہتھیلیاں، چہرہ اور پاؤں کھلے رکھ سکتی ہے۔ اگر مرد یا عورت کا ستر اس عضو کے چوتھائی حصے کے بقدر کھل جائے اور ایک رکن کی مقدار یعنی تین مرتبہ سبحان اللہ کہنے کے وقت کے بقدر کھلا رہا تو نماز فاسد ہو گئی۔ اور ایک چوتھائی حصے سے کم کھلا ہو، یا چوتھائی یا اس سے زیادہ کھلا ہو  لیکن ایک رکن کے وقت کے بقدر کھلا نہ رہا تو نماز نہیں ٹوٹے گی۔

پورے سجدے میں پیر کی کسی نا کسی انگلی کا زمین سے لگ جانا ضروری ہے، اگر دونوں پیر اس طرح زمین سے اٹھے رہے کہ کسی انگلی کا کوئی حصہ زمین سے  نہ لگا  تو نماز نہیں ہوگی، دوبارہ پڑھنی پڑے گی۔ سجدہ سہو کرنے سے اس غلطی کی تلافی نہیں ہوگی۔


فتوی نمبر : 143610200011

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں