بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

''سب کچھ اللہ کی مرضی سے ہورہا ہے'' کہنے کاحکم


سوال

کیا ایسا کہنا جائز ہے کہ "آج سے پہلے جو ہوا اللہ کی مرضی سے ہوا، جو ہورہا ہے اللہ کی مرضی سے ہو رہا ہے اور جو ہوگا وہ بھی اللہ کی مرضی سے ہوگا" جب کہ آج تک میں یہ خیال رکھتا ہوں کہ جو کچھ ہو رہا ہے’’ وہ سب اللہ کے علم میں ہے اور جو کچھ ہو رہا ہے اس میں{صرف دنیا میں} اللہ تعالی نے انسان کو بھی اختیار دے رکھا ہے جب کہ اللہ کی مرضی تو یہی تھی کہ سب انسان اچھے عمل کریں، مگر مشیت کے تحت انسان کو اچھے برے کاموں کا اختیار دیا‘‘۔ ان دونوں عقائد کے بارے میں بتائیں۔

جواب

یہ دونوں باتیں درست ہیں چوں کہ اللہ تعالی نے اپنی مرضی سے انسان کو عمل کااختیار دیا ہے، عمل کی طاقت اللہ رب العزت ہی دیتے ہیں، جب چاہیں اس قوت کو سلب کرلیں؛ اس لیے یہ کہنا کہ  "آج سے پہلے جو ہوا اللہ کی مرضی سے ہوا، جو ہورہا ہے اللہ کی مرضی سے ہو رہا ہے اور جو ہوگا وہ بھی اللہ کی مرضی سے ہوگا" اس معنی کے اعتبار سے درست ہے۔  لیکن اس کا یہ مفہوم لینا کہ ’’انسان اپنے اعمال کا جواب دہ نہیں ہے، نیکی کرے یا بدی‘‘، یہ درست نہیں ہے، بلکہ انسان کو عمل کا اختیار دیا گیا ہے اور اس اختیاری عمل کاوہ اللہ کے سامنے جواب دہ ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143907200130

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں