اگر کسی پر زکات فرض ہوگئی، لیکن ادا کرنے کے لیے اس کے پاس پیسے نہیں ہیں، اور سونا ساڑھے دس تولہ ہے، لیکن پیسے نہیں ادا کرنے کے لیے، برائے مہربانی اس مسئلہ کی جلد از جلد وضاحت فرما دیں!
صورتِ مسئولہ میں اگر نقدی موجود نہیں ہے تو زکات کے طور پر کل سونے میں سے وزن کرکے (چالیسواں حصہ/ ڈھائی فی صد) سونا ادا کرنا لازم ہوگا۔ یا کل سونے کی مالیت معلوم کرکے اس کا ڈھائی فی صد معلوم کرلیا جائے، سال بھر میں جیسے جیسے نقدی آتی جائے تھوڑا تھوڑا کرکے زکات ادا کردی جائے، کوشش کیجیے کہ جتنا جلدی ہوسکے زکات کی ادائیگی سے بری الذمہ ہوجائیں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200578
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن