بہن نکاح میں ہو توسالی کابہنو ئی سے کسی حد تک پردہ ہے بھی یا نہیں؟ یا کوئی نرمی ہے؛ کیوں کہ ہم سے کسی نے کہا ہے: جب تک بہنوئی سے نکاح نہیں ہوسکتا تب تک پردہ نہیں؟
جب تک بہن نکاح میں ہے اس وقت تک سالی سے نکاح حرام ہے، مگر چوں کہ سالی سے ہمیشہ کے لیے نکاح حرام نہیں ہے؛ اس لیے وہ اجنبیہ کی طرح ہےاوراس سے پردہ واجب ہے۔ جیسا کہ تمام منکوحہ عورتوں سے (جب تک وہ کسی کے نکاح میں ہوں) نکاح حرام ہے، لیکن وقتی طور پر نکاح حرام ہونے سے پردے کا حکم ختم نہیں ہوتا، اسی طرح سالی سے پردے کا حکم بھی باقی رہے گا۔ لہٰذا اس سے ہنسی مذاق کرنا، تنہائی میں ساتھ رہنا اور بے پردہ سامنے آنا جائز نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004201198
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن