ہم سنار سے زیور بنواتے ہیں ، مثلاً: ایک تولہ کی سونے کی ا نگوٹھی بنادیں، اور وہ رقم بتادیتا ہےکہ: اتنی ہوئی۔ ہم کچھ رقم تو ایڈوانس جمع کر دیتے ہیں اور باقی کا بعد میں دینا طے کرلیتے ہیں یا ساری ہی رقم بعد میں دینا طے کرلیتے ہیں، تو کیا اس طرح معاملہ کرنا جائز ہے?
ذکر کردہ دونوں صورتیں درست ہیں ،(یعنی فی الحال بیع نہ کی جائے، صرف آرڈر دیا جائے اور کچھ رقم ایڈوانس دی جائے یا کل رقم بعد میں دینا طے ہو) البتہ جب زیورات تیار ہوجائیں تو پھر ادھار معاملہ نہ کریں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143902200098
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن