بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زیر ناف اور رانوں کے بال کاٹنے کی حد


سوال

کیا رانوں کے بال کی حد مقرر ہے؟

جواب

ناف سے لے کررانوں کی جڑوں تک اور پیشاب پاخانہ کی جگہ کے اِردگرد زیرِناف بال مونڈنے چاہییں، رانوں کے بالوں پر جہاں نجاست لگنے کا زیادہ امکان رہتاہے وہاں تک بال کاٹیں۔ اس کے علاوہ رانوں کے بال کاٹنے کی ضرورت نہیں ، اگر کاٹ لیے تب بھی مضائقہ نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200289

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں