زید یکم محرم کو صاحب نصاب ہوا، اور یکم صفر کو غریب ہوگیا ،پھر رمضان میں اس قدر مال جمع ہوا کہ صاحبِ نصاب ہوگیا۔ اس صورتِ حال میں زید پر زکاۃ محرم میں فرض ہوگی یا رمضان میں؟
واضح رہے کہ جس تاریخ کو کسی شخص کی ملکیت میں نصاب کے بقدر مال آجائے تو اس شخص پر اسی تاریخ کے حساب سے پورا سال گزرنے پر جتنی رقم ا س کی ملکیت میں ہو اس کی زکاۃ واجب ہوتی ہے، درمیان سال میں اگر رقم گھٹتی اور بڑھتی رہے، لیکن بالکل ختم نہ ہو تو درمیان میں اس کمی بیشی سے زکاۃ کے حکم اور سال گزرنے پر کوئی فرق نہیں آتا،البتہ اگر صاحبِ نصاب بننے کے بعد درمیان سال میں بالکل مال نہ رہا، سب ختم ہوگیا تو اب سابقہ تاریخ کا تعین ختم ہوجائے گا، پھر جس تاریخ کو دوبارہ صاحبِ نصاب بنے گا سال شمار کرنے کے لیے وہی تاریخ متعین ہوگی۔
لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ شخص کے پاس صفر میں مال بالکل ختم نہیں ہوا تھا، بلکہ نصاب سے کم ہوا تھا تو اس کی زکاۃ کے سال کا حساب محرم سے ہی ہوگا، اور اگرصفر میں مال بالکل ختم ہوگیا تھا تو وہ رمضان سے صاحبِ نصاب شمار ہوگا۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201116
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن