بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زکاۃ کی رقم ملنے سے قبل مستحق کو ادھار سامان دلانا


سوال

مستقبل میں ملنے والی زکاۃ کی رقم سے مستحقینِ زکاۃ کو دکان دار سےادھار میں راشن دینا کیسا ہے؟

جواب

اگر کسی زکاۃ دینے والے نے وکیل بنایا ہو کہ آپ میری طرف سے زکاۃ کی مد میں راشن دلادیں میں آپ کو ادائیگی کردوں گا، اس صورت میں تو اُدھار راشن دلاسکتے ہیں، لیکن بغیر وکالت کے محض اس امید پر کہ زکاۃکی رقم آنی ہے کسی کو زکاۃ کی مد میں راشن یا کچھ اوردلادیاتو زکاۃ ادا نہیں ہوگی۔ فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 143908200497

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں