میری ہمشیرہ نے مجھے زکاۃ کا وکیل بنایا ہے اور چھ ہزار روپے دیے ہیں کہ کسی مستحق کو دے دوں ، میں خود بھی زکاۃ کا مستحق ہوں کوئی روزگار نہیں ہے، بیوی اور بچہ بھی ہے،کیا میں اپنی ہمشیرہ کو بتائے بغیر زکاۃ کا پیسہ خود استعمال میں لاسکتا ہوں؟
صورتِ مسئولہ میں چوں کہ آپ کی ہمشیرہ نے زکاۃ کی رقم کسی مستحق کو دینے کے سلسلہ میں آپ کو اپنا وکیل بنایا ہے، لہذا آپ ہمشیرہ کی اجازت کے بغیر مذکورہ زکاۃ کی رقم اپنے استعمال میں نہیں لا سکتے اور اپنے علاوہ کسی اور مستحق تک پہچانا آپ پر لازم ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200742
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن