زکاۃ کب ادا کرنی چاہیے؟ کیا زکاۃ کی ادائیگی کے لیے کوئی مہینہ مقرر ہے؟ نیز کتنی نقدی ہو تو زکاۃ فرض ہوتی ہے؟
زکاۃ کی ادائیگی کے لیے کوئی مہینہ مقرر نہیں، جس دن کسی شخص کی ملکیت میں ساڑے باون تولہ چاندی یا ساڑے سات تولہ سونا یا ان دونوں میں سے کسی بھی نصاب کے برابر نقد رقم یا سامانِ تجارت وغیرہ آجائے اور قرض وضرورت سے زائد ہو تو ہجری (چاند کی تاریخ کے) اعتبار سے اس دن کے ٹھیک ایک سال بعد اس شخص پر زکاۃ کی ادائیگی فرض ہوجاتی ہے۔ فقط واللہ اعلم
\n
فتوی نمبر : 143905200068
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن