کیا عمرہ اور طواف زندہ اور مردہ دونوں کی طرف سے کرنا ٹھیک ہے؟ ایک رشتے دار نےسعودی والوں سے پوچھا ہے، وہ لوگ منع کرتے ہیں کہ جائز نہیں ہے۔
نفلی اعمال کا ثواب جس طرح مردوں کو بخشا جا سکتا ہے، اسی طرح زندوں کو بھی نفلی اعمال کا ثواب بخشا جا سکتا ہے۔ثواب پہنچانے کے لیے مُردوں کی تخصیص نہیں ۔
''فإن من صام أو صلى أو تصدق وجعل ثوابه لغيره من الأموات والأحياء جاز ويصل ثوابها إليهم عند أهل السنة والجماعة، كذا في البدائع۔ وبهذا علم أنه لا فرق بين أن يكون المجعول له ميتا أو حيا''۔(7/379) (کفایت المفتی 4/140-آپ کے مسائل اور ان کا حل4/425) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143905200054
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن