بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

زندہ اقارب کے ایصالِ ثواب کے لیے عمرہ کرنا


سوال

 زندہ شخص کے لیے عمرہ کرنے سے متعلق راہ نمائی فرمائیں یعنی جیسے مرحومین کے ایصالِ ثواب کے لیے عمرہ کیا جاتا ہے، کیا اسی طرح زندہ اقارب کے لیے بھی کرسکتے ہیں ؟ اور کن شرائط کے ساتھ ؟

جواب

کسی بھی زندہ یا فوت شدہ مسلمان کو عمرہ  یا کوئی بھی نفلی عبادت کرکے اس کا ثواب پہنچانا جائز ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوری امتِ محمدیہ کی طرف سے قربانی فرمائی ہے، اور امتِ محمدیہ میں اُس وقت زندہ افراد اور  اُس وقت مرحومین کے ساتھ قیامت تک آنے والے سب مسلمان شامل ہیں. 

ایصالِ  ثواب کے لیے عمرہ کے دو طریقے ہیں:

1 ۔عمرہ اپنی طرف سے ادا کرے اور اس کا ثواب دوسرے کو ہدیہ کردے، اس صورت میں احرام وتلبیہ میں نیت اپنی ہی کرے گا۔

2 ۔ دوسروں کی طرف سے عمرہ ادا کرے،  احرام باندھتے وقت ان کی طرف سے احرام باندھنے کی نیت کرے، اور تلبیہ بھی ان کی طرف سے پڑھے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200587

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں