بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زنا کاحمل ساقط کرنا


سوال

لڑکا لڑکی نے زنا کیا  اور لڑکی کو حمل ٹھہر  گیا  اور اس کا علم زنا کرنے کے تیسرے ہفتے میں پتا چلا تو کیا ایسے میں اسقاط حمل کروایا جا سکتا ہے؟ اگر اسقاط حمل کروایا جائے تو کیا یہ قتل ہوگا؟

جواب

اولاً تو کبیرہ گناہ (زنا) کے ارتکاب پر صدقِ دل سے توبہ لازم ہوگی، لڑکا اور لڑکی کا اگر نکاح ممکن نہیں ہو تو دونوں کو باہمی تعلقات فوری طور پر ختم کرنا ضروری ہوگا، آئندہ دونوں کسی بھی غیر محرم سے بے محابا تعلق نہ رکھیں۔ باقی ایسی صورت میں اسقاطِ حمل قتل شمار نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144003200305

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں