کیا ’’زمل نور‘‘ نام رکھا جا سکتا ہے؟
زمل(زا کے نیچے زیر اور میم ساکن)کا معنی ہے:(۱)بوجھ (۲)پیچھے سوار ہونے والا،ردیف(۳)کم زور(۴)سست و کاہل۔
اور اگر زمل(زا پر پیش اور میم پر زبر) ہو تو اس کا معنی ہے :بزدل و کمینہ۔
بہرصورت یہ نام رکھنا درست نہیں۔ کوئی اچھا بامعنیٰ نام منتخب کرکے رکھیں۔ ہماری ویب سائٹ پر اسلامی ناموں کے سیکشن میں بچوں اور بچیوں کے بہت سے منتخب اسلامی نام موجود ہیں، جنس اور حرف منتخب کرکے نام کا انتخاب کرسکتے ہیں۔
تاج العروس (ص: 7141، بترقيم الشاملة آليا):
"والزِّمْلُ بالكسرِ : الْحِمْلُ وفي حديثِ أبي الدَّرْداءِ : إنْ فَقَدْتُمُونِي لَتَفْقِدُنَّ زِمْلاً عَظِيماً يُرِيدُ حِمْلاً عَظِيماً مِنَ العِلْمِ".
تاج العروس (ص: 7139، بترقيم الشاملة آليا):
"والزُّمَّلُ كسُكَّرٍ وصُرَدٍ وعِدْلٍ وزُبَيْرٍ وقُبَّيْطٍ ورُمَّانٍ وكَتِفٍ وقِسْيَبٍ بكَسْرٍ فسُكُونٍ ففَتْحٍ فتَشْدِيدٍ وجُهَيْنَةَ وقُبَّيْطَةٍ ورُمَّانَةٍ فهي لُغاتٌ إِحْدَى عَشَرَةَ كُلُّ ذلك بمَعْنى الْجَبَان الضَّعِيف الرَّذْلِ الذي يَتَزَمَّلُ في بَيْتِه لا يَنْهَضُ لِلْغَزْوِ ويَكْسلُ عن مساماة الأُمُورِ الجِسَام". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201260
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن