بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زمزم میں پانی ملاکر تقسیم کرنا


سوال

حج یا عمرہ کرنے والے کو  ایک زمزم کی بوتل دی جاتی ہے, اب یہ شخص گھر میں ایک بڑے سے پانی کے کین میں زمزم کی آدھی بوتل ڈال کر لوگوں میں اس زمزم کو تقسیم کرتا ہے،  کیا اس طرح تقسیم کرنا جائز ہے؟

جواب

حج یا عمر ہ سے آنے کے بعد وہاں کے تبرکات مثلاً کھجور، زم زم اور دیگر اشیاء اپنے متعلقین میں تقسیم کرنا درست ہے۔ بہتر یہی ہے کہ رشتے داروں اوردوستوں وغیرہ کو جب زم زم دے تو خالص دے، چاہے مقدار میں کم ہی کیوں نہ ہو۔ البتہ زم زم میں اگر عام پانی ملا دیا جائے تو اس کا ثبوت بھی روایت میں ہے،  اور زم زم کی خاصیت یہ ہے کہ عام پانی میں ملانے سے زم زم کی برکات اس میں منتقل ہوجاتی ہیں، اس لیے حصولِ برکت کے لیے ایسا کرنا جائز ہے، لیکن اسے خالص زم زم  کہہ کر متعلقین کودینا درست نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144012200958

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں