حج یا عمرہ کرنے والے کو ایک زمزم کی بوتل دی جاتی ہے, اب یہ شخص گھر میں ایک بڑے سے پانی کے کین میں زمزم کی آدھی بوتل ڈال کر لوگوں میں اس زمزم کو تقسیم کرتا ہے، کیا اس طرح تقسیم کرنا جائز ہے؟
حج یا عمر ہ سے آنے کے بعد وہاں کے تبرکات مثلاً کھجور، زم زم اور دیگر اشیاء اپنے متعلقین میں تقسیم کرنا درست ہے۔ بہتر یہی ہے کہ رشتے داروں اوردوستوں وغیرہ کو جب زم زم دے تو خالص دے، چاہے مقدار میں کم ہی کیوں نہ ہو۔ البتہ زم زم میں اگر عام پانی ملا دیا جائے تو اس کا ثبوت بھی روایت میں ہے، اور زم زم کی خاصیت یہ ہے کہ عام پانی میں ملانے سے زم زم کی برکات اس میں منتقل ہوجاتی ہیں، اس لیے حصولِ برکت کے لیے ایسا کرنا جائز ہے، لیکن اسے خالص زم زم کہہ کر متعلقین کودینا درست نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200958
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن