’’زمال‘‘ یا ’’زمل‘‘ نام رکھنا کیسا ہے؟
’’زمل‘‘ زا کے زیر اور میم کے سکون کے ساتھ، بوجھ، کم زور، سست، کم تر کے معنی میں ہے؛ اس لیے یہ نام رکھنا مناسب نہیں۔
تاج العروس (ص: 7141، بترقيم الشاملة آليا):
"والزِّمْلُ بالكسرِ: الْحِمْلُ وفي حديثِ أبي الدَّرْداءِ : إنْ فَقَدْتُمُونِي لَتَفْقِدُنَّ زِمْلاً عَظِيماً يُرِيدُ حِمْلاً عَظِيماً مِنَ العِلْمِ".
اور ’’زمال‘‘ کتاب کے وزن پر ہے، اس کا معنیٰ لنگڑا کر چلنا، اس اعتبار سے یہ نام رکھنا بھی مناسب نہیں ہے۔
تاج العروس (ص: 7138، بترقيم الشاملة آليا):
"زَمَلَ يَزْمِلُ ويَزْمُلُ مِن حَدَّيْ ضَرَبَ ونَصَرَ زِمالاً بالكسرِ : عَدَا وأَسْرَعَ مُعْتَمِداً في أَحَدِ شِقَّيْهِ رَافِعاً جَنْبَهُ الآخَرَ وكَأَنَّهُ يَعْتَمِدُ عَلى رِجْلٍ واحِدةٍ وليسَ له بذلك تَمَكُّنُ المُعْتَمِدِ عَلى رِجْلَيْهِ جَمِيعاً . والزِّمالُ ككِتَابٍ : ظَلْعٌ في الْبَعِيرِ يُصِيبُهُ".
بہر حال مذکورہ دونوں نام رکھنا درست نہیں ہے، اس کے بجائے اچھے معنیٰ والا عربی نام رکھ لیں، ہماری ویب سائٹ کے اسلامی سیکشن سے بھی نام منتخب کرسکتے ہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012201266
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن