زم زم کے پانی سے وضو اور غسل کرنےکا حکم کیا ہے؟
جو شخص باوضو اور پاک ہو، وہ اگر محض برکت کے لیے آبِ زمزم سے وضو یا غسل کرے تو جائز ہے۔ لیکن بے وضو آدمی کا زمزم شریف سے وضو کرنا یا کسی جنبی کا اس سے غسل کرنا مکروہ ہے(جب کہ دوسرا پانی موجود ہو اگر دوسرا پانی نہ ہو تو پھر گنجائش ہوگی)، زمزم نہایت متبرک پانی ہے، اس کا ادب ضروری ہے، اس کا پینا برکت کا باعث ہے، اور چہرے پر، سر پر اور بدن پر ڈالنا بھی موجبِ برکت ہے، لیکن نجاست زائل کرنے کے لیے اس کو استعمال کرنا درست نہیں ۔
"ویجوز الاغتسال والتوضي بماء زمزم علی وجه التبرک، ولایستعمل إلا علی شيء طاهر، فلاینبغی أن یغتسل به جنب أو محدث ولا في مکان نجس". (غنیۃ الناسک ۱۴۰، شامی بیروت ۴؍۴۶۔۔المغنی لابن قدامہ 138/1 ) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012200822
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن