بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 رمضان 1445ھ 19 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ریاض میں مقیم شخص کا والدہ اوراہلیہ کے بغیرحج کرنا


سوال

میں ریاض سعودی عرب میں رہتاہوں،میں اپنی اہلیہ اوروالدہ کے بغیرحج کرناچاہتاہوں۔اس سلسلہ میں آپ کی رائے درکارہے۔

 
 

جواب

حج کی فرضیت کے لیے استطاعت حج کاہوناضرروی ہے،اگراستطاعت ہے اورحکومتی قوانین کے مطابق اجازت بھی حاصل ہے توسائل والدہ اوراہلیہ کے بغیربھی حج کرسکتاہے۔والدہ اوراہلیہ کی عدم موجودگی یاان کے حج نہ کرنے سے سائل کے فریضہ پرکوئی اثر نہیں پڑتا۔البتہ اگرملکی قوانین کی خلاف ورزی یااحکام شرعیہ کی خلاف ورزی کامرتکب ہوناپڑتاہوتوپھردرست نہیں۔(آپ کے مسائل اور ان کاحل 5/261،ط: مکتبہ لدھیانوی)

 
 


فتوی نمبر : 143605200032

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں