بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

رہائش کے لیے پلاٹ خرید کر اس میں رہائش اختیار نہ کرنا


سوال

ایک پلاٹ ہم نے بنیت رہائش کے لیا تھا، ازاں بعد ہم نے دوسری جگہ رہائش اختیار کر لی ہے، کیا اس پہلے خریدے پلاٹ پر زکوۃ ہوگی۔

جواب

اگر اس پہلے پلاٹ کو، جو رہائش کی نیت سے لیا تھا اور ازاں بعد اس پلاٹ پر رہائش کا ارادہ بدل گیا ہے،تو اس پر زکوۃ نہیں جب تک اسے بیچ نہ دیں گے۔

فی المحیط البرہانی: ثم نیۃ التجارۃ لا تعمل ما لم ینضم الیہا الفعل بالبیع والشراء او السوم فیما یسام۔(3/165)


فتوی نمبر : 143607200018

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں