بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 شوال 1445ھ 17 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے کی حالت میں مشت زنی کرنے کا حکم


سوال

میں کچھ عرصہ قبل اپنی لا علمی کی وجہ سے مشت زنی کے گناہ میں مبتلا تھا۔ مگر اب الحمدللہ تائب ہو چکاہوں۔ میرا سوال یہ ہے کہ میں کچھ عرصہ تک یہ گناہ رمضان کے روزوں میں بھی کرتا رہا ہوں(اللہ تعالی مجھے معاف فرمائے)۔ تو کیا مجھے وہ تمام روزے دوبارہ دہرانے ہوں گے؟ اگر ہاں تو کتنے روزے دہرانے ہوں گے؟ کیا ان روزوں کا فدیہ بھی ادا کرنا ہوگا؟ مجھے نہیں یاد کہ میں نے یہ گناہ کتنے روزوں میں کیا تھا!یاد رہے کہ اس وقت مجھے معلوم نہیں تھا کہ مشت زنی گناہ ہے اور نہ ہی یہ کہ شہوت سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے!

جواب

مذکورہ عمل پر توبہ کریں یعنی گزشتہ عمل پر اللہ تعالیٰ سے معافی مانگیں اور آئندہ نہ کرنے کا پختہ عزم کریں اس کے بعد معلوم ہو کہ مذکورہ عمل رمضان میں روزے کی حالت میں سرزد ہوا ہے اس سے رمضان کا روزہ فاسد ہوا ہے جس کا حکم یہ ہے کہ جتنے روزے فاسد ہوئے ہیں اتنے روزوں کی قضا کرلی جائے۔ مذکورہ عمل کے ذریعہ رمضان کا روزہ توڑنے پر خوب توبہ و استغفار کریں، یہ بہت ضروری ہے۔

واضح رہے کہ صرف شہوت آجانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا جب تک اس شہوت کے نتیجہ میں کسی عمل کا ارتکاب نہ ہو پھر ہر عمل کا حکم مختلف ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200657

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں