بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے کی حالت میں زبان پر دوا کا قطرہ ڈالنا


سوال

ہومیو علاج میں دواکاایک قطرہ اگر زبان کی نوک پر ڈال دیا جائے تو زبان کے مساموں کے ذریعہ براہِ راست خون میں شامل ہو جاتی ہے، لیکن دوا کا کوئی ذرہ یا ذائقہ حلق میں نہیں جاتا۔اس کے بارے فرمائیں کیا روزہ درست ہو گا ؟

جواب

جو چیز روزے دار کے بدن میں مساموں سے داخل ہوتی ہے اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا، روزہ اس چیز سے ٹوٹتا ہے جو روزےدار کے بدن میں منفذ (Opening) سے داخل ہو ۔اس لیے مذکورہ دوا زبان پر رکھنے سے روزہ فاسد نہیں ہوگا، لیکن اگر  دوا زبان پر رکھی گئی اور حلق سے نیچے اتر گئی تو اس سے روزہ ٹوٹ جائے گا، اس لیے روزے کی حالت میں شدید ضرورت کے بغیر ایسی دوا کے استعمال سے اجتناب ہی بہترہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200619

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں