بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے کی حالت میں احتلام ہونے کا حکم


سوال

روزے کی حالات میں اگر احتلام ہوجاے تو کیا اس  سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں؟ اگر ٹوٹ جاتا ہے تو اس کے بعد کچھ کھا پی سکتے ہیں یا روزے کی حالت کی طرح رہنا ہوگا؟

 

جواب

اگر روزہ دار کو سونے کی حالت میں احتلام ہو جائے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا، بلکہ روزہ صحیح ہے، البتہ جتنا جلدی ہوسکے غسل کرلے ، بلاوجہ غسل میں تاخیر نہ کرے ،تاکہ روزے کا زیادہ سے زیادہ وقت پاکی میں گزرے، غسل میں اتنی تاخیر کرنا کہ نماز قضا ہوجائے گناہ ہے۔ باقی روزہ جب باقی ہے تو دن بھر بھوکا پیاسا رہ کر روزہ مکمل کرنا ضروری ہوگا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 396)

''(أو احتلم أو أنزل بنظر)۔۔۔۔۔۔ (لم يفطر)، جواب الشرط''۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200771

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں