روزے میں قے کے متعلق مسائل چاہتے ہیں!
اگر کسی شخص کو روزے کی حالت میں قے ہو جائے تو اس کی چند صورتیں ہو سکتی ہیں:
1۔ قے خود بخود ہوئی اور منہ بھر کر نہیں تھی، بلکہ کم تھی تو اس کا حکم یہ ہے کہ اس سے روزہ فاسد نہیں ہو گا۔
2۔ قے خود بخود ہوئی اور منہ بھر کر ہوئی اس کا حکم بھی یہ ہے کہ اس سے روزہ فاسد نہیں ہو گا۔
3۔ قے خود بخود نہیں ہوئی، بلکہ قصداً قے کی اور منہ بھر کر نہیں کی تو اس سے بھی روزہ فاسد نہیں ہو گا۔
4۔ قے خود بخود نہیں ہوئی، بلکہ قصداً قے کی اور منہ بھر کر کی تو اس صورت میں روزہ فاسد ہو جائے گا۔
5۔ قے منہ بھر کر ہوئی اور ساری قے یا اس میں سے چنے کے برابر مقدار کو خود اندر اتار دیا تو اس سے روزہ فاسد ہو جا ئے گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200647
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن