بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے میں آنکھ ناک اور کان میں دوا ڈالنے کا حکم


سوال

روزے کی حالت میں انجکشن لگوانا

اور ڈراپ آنکھوں میں

اور کانوں اور ناک میں ڈراپ ڈالنا کیسا ہے؟

جواب

روزے کی حالت میں انجکشن لگوانا جائز ہے، اس سے روزے پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ البتہ اگر کوئی طاقت کا انجکشن اس لیے لگائے کہ روزہ محسوس نہ ہو تو یہ مکروہ ہوگا، تاہم روزہ فاسد نہیں ہوگا۔

روزے کے دوران آنکھ میں دوائی ڈالنے یا لگانے کی ضرورت ہو تو دوائی ڈالنا یا لگانا جائز ہے،اس سے روزہ فاسد نہیں ہوگا۔

کان میں دوا ڈالی اور وہ پردے کے اندر چلی گئی تو  روزہ فاسد ہوجاتاہے، فقہاءِ کرام کی تصریحات کے مطابق کان میں ڈالی ہوئی دوا دماغ میں براہِ راست یا بابواسطہ معدہ میں پہنچ جاتی ہے، جس سے روزہ فاسد ہوجاتاہے۔

اسی طرح ناک میں ڈراپ ڈالنے (جب وہ ناک کی نرم ہڈی سے اوپر چلے جائیں) یا اسپرے کرنے سے بھی روزہ فاسد ہوجاتاہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200805

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں