بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے دار نے پیاس کی وجہ سے روزہ توڑ دیا، توڑتے وقت کفارہ لازم ہونے کا علم نہ تھا


سوال

میں نے بلوغت کے بعد  پیاس کی وجہ سے ایک روزہ توڑ دیا تھا،  اس وقت مجھے کفارے کا علم نہیں تھا، لہذا اب کیا حکم ہے؟ روزے کا کفارہ کیا ہے؟ اور کیسے ادا کرنا ہوگا؟

جواب

1۔ صورتِ مسئولہ میں مذکورہ روزہ توڑ نے کی وجہ سے آپ پر اس روزے  کی قضا کے ساتھ ساتھ کفارہ ادا کرنا بھی لازم ہے، کفارہ لازم ہونے کا علم نہ ہونے کی وجہ سے کفارہ ساقط نہیں ہوتا۔

2۔ جوان اور صحت مند شخص کے لیے روزے کا کفارہ یہ ہے کہ  دو ماہ تک مسلسل روزے رکھے، درمیان میں ایک روزہ بھی چھوٹ گیا تو ازسرِ نو دو ماہ کے روزے رکھنے ہوں گے۔  تاہم عورت اگر کفارے کے روزے رکھ رہی ہو تو کفارے کے دوران ماہواری کے ایام میں روزہ چھوڑنے کی وجہ سے ازسرِ نو کفارے کے روزے نہیں رکھنے ہوں گے۔ اسے چاہیے کہ ان ایام کے روزے نہ رکھے، اور ایام ختم ہوتے ہی تسلسل سے روزے رکھ لے تو اس کا کفارہ ادا ہوجائے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200607

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں