بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

روزہ کی حالت میں مشت زنی کاحکم


سوال

روزہ کی حالت میں مشت زنی اگر کرلی تو اس کا کفارہ کیاہے ؟ اگر روزہ نہ رکھ سکتاہو توقیمت کتنی دینی ہوگی؟ اور اگر نہ پتہ ہو کہ مشت زنی حرام ہے اور کرلی، یاروزے کی حالت میں مشت زنی جائز نہیں اس کابھی پتہ نہ ہو۔جواب ضروردیجیے گا۔

جواب

مشت زنی سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے خواہ یہ معلوم ہو کہ مشت زنی حرام ہے یا معلوم نہ ہو،اسی طرح اگر یہ بھی معلوم نہ ہوکہ روزہ کہ حالت میں مشت زنی حرام ہے اور کرلی تو روزہ ٹوٹ جائے گا۔ روزے کی حالت مشت زنی سے صرف قضا لازم ہوتی ہے، کفارہ نہیں ۔ قضا کا یہ مطلب نہیں کہ ساٹھ روزے رکھنا لازم ہے بلکہ صرف ایک روزہ رکھنا ہے اور یہ مشکل نہیں۔ جو شخص روزہ نہ رکھ سکتا ہو وہ ایک صدقہ فطر ایک روزہ کے بدلے دیتا ہے مگرجب صحت مل جاتی ہے اور روزے کی قوت پیدا ہوجاتی ہے تو پھر روزہ ہی رکھنا ہوتاہے۔ البتہ مذکورہ گناہ سرزد ہونے پر صدق دل سے توبہ واستغفار لازم ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143409200029

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں