بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

رمضان کے روزے کے لیے نیت ضروری ہے


سوال

کیا رمضان میں روزہ کی نیت ضروری ہے؟

جواب

روزہ رمضان کا ہو یا غیر رمضان کا،  روزہ صحیح ہونے کے لیے شرعاً نیت ضروری ہے ، البتہ ''نیت''  دل کے قصد و ارادے کا نام ہے؛ لہذا دل میں اتنی نیت کرلینا کافی ہے کہ "آج میرا روزہ ہے" یا رات کو ہی یہ ارادہ کرلے کہ "کل میرا روزہ ہوگا"،  نیت کے الفاظ زبان سے ادا کرنا شرعاً ضروری نہیں ہے، ہاں! زبان سے نیت کا اظہار کرنا بہتر ہے، لیکن نیت کے لیے کوئی مخصوص الفاظ احادیث سے ثابت نہیں۔  نیز سحری کے لیے بیدار ہونا اور سحری کھانا نیت کے قائم مقام ہے، اگرچہ زبان سے کچھ نہ کہا ہو ۔ جیسا کہ ''فتاوی ہندیہ'' میں ہے:

''وشرط صحة الأداء النية... و النية معرفته بقلبه أن يصوم، كذا في الخلاصة و محيط السرخسي... و السنة أن يتلفظ بها، كذا في النهر الفائق... ثم عندنا لابد من النية لكل يوم في رمضان، كذا في فتاوي قاضيخان، والتسحر في رمضان نية''. (١/ ١٩٥،  ط: رشيدية) ۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200731

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں