بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رمضان کے آخری جمعہ میں قضا نماز


سوال

 جس شخص کی کتنی نمازیں قضا ہوئی ہوں اور رمضان کے آخری ہفتے  میں چار رکعت ایک سلام کے ساتھ پڑھ لے سورہ فاتحہ کے بعد 7مرتبہ آیت الکرسی 15 مرتبہ سورہ کوثر ہر رکعت میں یہ سب قضا نمازوں کا کفارہ ہے، اس بات کا کوئی ثبوت ہے؟

 

جواب

سوال میں مذکورہ طریقے سے چار رکعات نماز پڑھنے سے قضا نمازیں ادا نہیں ہوتیں۔ بلکہ قضا نمازوں سے بری الذمہ ہونے  کے لیے ان کی ادائیگی کے علاوہ کوئی صورت نہیں۔  سائل نے جو بات لکھی ہے  ایک من گھڑت روایت میں اس کا تذکرہ ملتا ہے جس کو محدثین نے رد کیا ہے؛ لہٰذا اسے بطورِ روایت بیان کرنا اور اس پر عمل کرنا جائز نہیں ہے۔

"حدیث: ''من قضی صلوٰۃ من الفرائض فی آخر جمعۃ من رمضان کان ذلک جابراً لکل صلوٰۃ فائتۃ فی عمرہ الی سبعین سنۃ'' باطل قطعاً لانہ مناقض للاجماع علی ان شیأ من العبادات لاتقوم مقام فائتۃ سنوات"۔ (الاسرار الموضوعۃ فی الاخبار الموضوعۃ حدیث ۹۵۳ مطبوعہ دارالکتب العربیۃ بیروت ص ۲۴۲)
ملا علی  قاری  رحمہ اللہ  "موضوعات کبری"  میں کہتے ہیں: حدیث '' جس نے رمضان کے آخری جمعہ میں ایک فرض نماز ادا کرلی اس سے اس کی ستر سال کی فوت شدہ نمازوں کا ازالہ ہوجاتا ہے '' یقینی طور پر باطل ہے؛ کیوں کہ اس اجماع کے مخالف ہے کہ عبادات میں سے کوئی  شے سابقہ سالوں کی فوت شدہ عبادات کے قائم مقام نہیں ہوسکتی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200266

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں