رمضان میں میرے پاس تلاوت کے لیے محدود وقت ہوتا ہے، ایسی صورت میں باترجمہ قرآنِ پاک کی تلاوت کرنا (لیکن مقدار تلاوت کم ہوگی یہ) زیادہ بہتر ہے یا پھر بغیر ترجمہ کے زیادہ تلاوت کرنا ؟
رمضان المبارک میں قرآن کریم کی تلاوت کی کثرت بہتر ہے، ترجمہ کے ساتھ پڑھنے کے لیے اوقات میں اضافہ کیا جائے یا غیر رمضان میں اہتمام کیا جائے تو مناسب ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200331
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن