بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

رمضان المبارک میں فجر کی نماز کا وقت


سوال

رمضان میں فجرکی نماز اول وقت میں مستحب ہے یا اس میں بھی اسفار مستحب ہے؟

جواب

رمضان المبارک میں فجر کی نماز ابتدائی وقت میں پڑھنا زیادہ بہتر ہے؛ تاکہ سب لوگ سحری سے فارغ ہوکر جماعت میں شرکت کرسکیں  اور جماعت بڑی ہو، ورنہ تاخیر کی صورت میں لوگ سوجائیں گے اور جماعت سے محروم ہوجائیں، اس لیے رمضان میں فجر کی نماز اول وقت میں پڑھ لینی چاہیے۔

صحيح البخاري (1/ 119):
" عن أنس بن مالك، أن زيد بن ثابت، حدثه: " أنهم تسحروا مع النبي صلى الله عليه وسلم، ثم قاموا إلى الصلاة، قلت: كم بينهما؟ قال: قدر خمسين أو ستين "، يعني آيةً".
فيض الباري على صحيح البخاري (2/ 177):
"فلو اجتمع الناس اليوم أيضاً في التغليس لقلنا به أيضاً، كما في «مبسوط السرخسي» في باب التيمم: أنه يستحب التغليس في الفجر، والتعجيل في الظهر إذا اجتمع الناس".

وفیہ ایضا (2/ 178):

"قوله: (كنت أتسحر في أهلي، ثم يكون سرعة بي أن أدرك صلاة الفجر مع رسول الله صلى الله عليه وسلم) ولعل هذا التغليس كان في رمضان خاصةً، وهكذا ينبغي عندنا إذا اجتمع الناس، وعليه العمل في دار العلوم بديوبند من عهد الأكابر". فقط واللہ اعلم
 


فتوی نمبر : 144008200695

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں