بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رضاعی خالہ سے نکاح جائز نہیں


سوال

اگر زینب اور رقیہ دونوں حقیقی بہنیں ہیں اور عبد اللہ نے مدت رضاعت میں زینب کا دودھ پیا تو عبد اللہ کا نکاح رقیہ سے درست ہوگا  یا نہیں؟ 

نوٹ: نکاح ہو چکا ہے چار سال ہوگئےہیں  اور زینب اقرار  بھی کررہی ہے رضاعت کا۔ اس کا جواب دے کر مہربانی کا معاملہ کریں!

جواب

صورتِ مسئولہ میں جب عبداللہ نے زینب کا دودھ پیا ہے تو زینب عبداللہ کی رضاعی ماں اور رقیہ عبداللہ کی رضاعی خالہ ہوگئی، اور جیسے نسبی خالہ  سے نکاح جائز نہیں ہے اسی طرح رضاعی خالہ سے بھی نکاح جائز نہیں ہے؛  لہذا عبداللہ کا رقیہ سے نکاح جائز نہیں تھا، اس پر لازم ہے کہ رقیہ سے جلد از جلد جدائیگی اختیار کرلے۔

یہ جواب اس صورت میں ہے کہ عبداللہ، زینب کے دودھ پلانے کی خبر کی تردید نہ کرے۔

النتف في الفتاوى للسغدي (1 / 253)، دار الفرقان:
"...والصنف الثالث: الأخوة والأخوات من أي وجه كانوا لأب وأم أو لأب أو لأم وأولاد جميعهم وإن بعدوا...ما يحرم بالرضاع.
فأما الرضاع فيحرم منه ما يحرم بالنسب من ذوي الرحم المحرم، وهم أربعة أصناف الذين قدمنا ذكرهم". 
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010201120

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں