بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

رشتہ سے پہلے ایک نظر لڑکی کو دیکھنا


سوال

رشتہ سے پہلے بغرض رشتہ صرف ایک نظر لڑکی کو دیکھا جاسکتا ہے? اگر دیکھا جاسکتا ہے تو دلیل عربی عبارت اور حوالہ کے ارسال کردیں!

جواب

جی ہاں! جب کسی جگہ رشتہ کی بات کی جائے اور بقیہ کوائف سے دل مطمئن ہو تو نکاح سے پہلے ایک نظر لڑکی کو دیکھا جا سکتا ہے، البتہ اس میں تین باتوں کا لحاظ رکھاجائے:

1۔ لڑکی کو دیکھنے کی غرض دیکھنے کی خواہش پوری کرنا نہ ہو، بلکہ نکاح کی سنت کی تکمیل مقصود ہو۔

2۔ ایک ہی مرتبہ دیکھ لیا جائے، باربار دیکھنا ، تنہائی میں ملاقات اور نکاح سے قبل روابط سے اجتناب کیا جائے۔

3۔ بہتر ہے کہ لڑکی کے کسی محرم کی موجودگی میں دیکھا جائے۔

حوالہ ملاحظہ فرمائیں:

المبسوط للسرخسي (10/ 155) کتاب الاستحسان، النظر إلی الأجنبیات، ط: دار المعرفة - بيروت
'' وكذلك إن كان أراد أن يتزوجها فلا بأس بأن ينظر إليها وإن كان يعلم أنه يشتهيها؛ لما روي «أن النبي صلى الله عليه وسلم قال للمغيرة بن شعبة لما أراد أن يتزوج امرأة: أبصرها؛ فإنه أحرى أن يؤدم بينكما»۔ «وكان محمد بن أم سلمة يطالع بنية تحت إجار لها، فقيل له: أتفعل ذلك وأنت صاحب رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ فقال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: إذا ألقى الله خطبة امرأة في قلب رجل أحل له النظر إليها»؛ ولأن مقصوده إقامة السنة لا قضاء الشهوة، وإنما يعتبر ما هو المقصود لا ما يكون تبعاً''۔
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201096

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں