بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ربیبہ اور گود لی ہوئی بچی کا محرم اور نامحرم ہونا


سوال

 1 : ایک شخص نے ایک بیوہ عورت سے شادی کی ۔۔ اس کی (عورت کی) دو بیٹیاں ہیں،پہلے خاوند ے،اب وہ لڑکیاں اس شخص کی کفالت میں ہیں ،کیا وہ لڑکیاں اس شخص سے پردہ کریں گی ؟  2: اگر کوئی شخص کسی شیرخوار بچی کو گود لے،وہ ہمیشہ کے لیے اس کے پاس رہے، تو کیا یہ دونوں نامحرم ہیں یا محرم ؟

جواب

۱: بیوہ عورت سے اگر رشتہ ازدواج کی قربت ہوچکی ہے تو اب اس بیوہ کی پہلے شوہر سے دونوں بیٹیاں اس شخص کے لیے محرم ہیں، البتہ فتنے میں پڑنے کااندیشہ ہو تو علیحدہ رہنا واجب ہے۔ 

۲: گود لی ہوئی بچی محض گود لینے سے محرم نہیں بنے گی، بلکہ غیر محرم ہی رہے گی اور اس سے پردہ واجب ہوگا، الایہ کہ اس سے محرمیت کا کوئی اور رشتہ ہو، مثلاًرضاعت کا رشتہ ہو بایں طور کہ گود لینے والے کی بہن نے اسے دودھ پلادیا ہو تو پھر وہ محرم ہوگی۔فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 143802200023

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں