اگرنماز کا وقت نکل جائے تو رات کو سوتے وقت دو تین بجے قضا کرسکتے ہیں؟
آپ کےسوال میں واضح نہیں ہےکہ نماز کے وقت نکل جانے سے کو ن سی نماز مراد ہے ؟
اگر عشاء کی نماز کا پوچھنا چاہتے ہیں تو عشاء کی نماز کا وقت صبح صادق تک ہے، بغیر عذر کے عشاء کی نماز ادا کرنے میں دو تین بجے تک تاخیر کرنامکروہ ہے، لیکن اگرکبھی تاخیرہوجائے تو اس وقت یہ نماز ادا کی نیت سے پڑھی جائے گی، قضا شمار نہیں ہوگی۔
دیگر نمازیں اگر قضا ہوگئی ہیں تو وہ اس وقت میں ادا کی جاسکتی ہیں، اس وقت دیگر قضا نمازیں پڑھنے میں کوئی کراہت نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200701
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن