بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رات دو تین بجے قضا نماز پڑھنا


سوال

اگرنماز کا وقت نکل جائے تو رات کو سوتے وقت دو تین بجے قضا کرسکتے ہیں؟

جواب

آپ کےسوال میں واضح نہیں ہےکہ  نماز کے وقت نکل جانے سے کو ن سی نماز مراد ہے ؟

اگر عشاء کی نماز کا پوچھنا چاہتے ہیں تو عشاء کی نماز کا وقت صبح صادق تک ہے، بغیر عذر کے عشاء کی نماز ادا کرنے میں دو تین بجے تک تاخیر کرنامکروہ ہے، لیکن اگرکبھی تاخیرہوجائے تو اس وقت یہ نماز ادا کی نیت سے پڑھی جائے گی، قضا شمار نہیں ہوگی۔

دیگر نمازیں اگر قضا ہوگئی ہیں تو وہ اس وقت میں ادا کی جاسکتی ہیں، اس وقت دیگر قضا نمازیں پڑھنے میں کوئی کراہت نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 143908200701

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں